آج مسلمان اپنی پیشانی زمین پر رکھ کر سجدہ کرتے ہیں۔ لیکن قرآن کہتا ہے کہ کچھ قدیم لوگ ٹھوڑی پر سجدہ کرتے تھے۔ شکوک کا دعویٰ ہے کہ جس نے بھی قرآن لکھا اس نے غلطی کی۔ سجدے ہمیشہ پیشانیوں پر ہوتے تھے، ٹھوڑی پر کبھی نہیں آج مصر کے ماہرین کو اس بات کا ثبوت ملا ہے کہ قدیم پادری ٹھوڑی پر سجدہ کرتے تھے۔
یہ مندر کے پجاری ہیں جو فجر سے پہلے کی نماز پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے ٹھوڑی پر سجدہ کیا۔ یہ حال ہی میں معلوم ہوا تھا، تاہم قرآن میں اس کے دریافت ہونے سے 1400 سال پہلے اس کی تصویر کشی کی گئی تھی۔
Saکہو، اس پر ایمان لاؤ یا نہ مانو۔ جن لوگوں کو اس سے پہلے علم دیا گیا تھا جب ان کے سامنے یہ پڑھا جاتا ہے تو وہ ٹھوڑی کے بل سجدے میں گر جاتے ہیں۔
١٠٧ قُلْ آمِنُوا بِهِ أَوْ لَا تُؤْمِنُوا ۚ إِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهِ إِذَا يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ يَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ سُجَّدًا
اس آیت میں بعض قدیم لوگ ٹھوڑیوں پر سجدہ کرتے تھے۔ آج ہم جانتے ہیں کہ قدیم مصری پادری اپنی ٹھوڑی پر پروسٹیٹ کیا کرتے تھے۔
AI Website Maker